During my Phd, several times my supervisor , Dr. Irfan Hyder spoke these words that motivated me to write a good PhD Thesis:
ہر لفظ کو دوربین سے دیکھنا پرتا ہے 
یہ چھوٹی چھوٹی باریکیاں ہیں جن پر ہم دھیان نہیں دیتے 
ہم اپنے الفاظ کی محبّت میں گرفتار ہوجاتے ہیں ..پھر چاہ کر بھی ان الفاظ کو مٹا نہیں پاتے 
ہمیشہ ایک بار لکھنے کہ بعد بار بار پڑھا کرو 
پی ایچ ڈی دراصل ایسی ڈگری ہے جو ہمیں لکھنا سکھاتی ہے 
پی ایچ ڈی کر تو لو گے لیکن اسکے بعد اپنا مقالہ کھول کے بھی نہیں دیکھو گے،  اگر صرف گزارے والا کام کیا ہے 
شارٹ کٹ پی ایچ ڈی نہیں ہوتا
ریسرچ میں جملے دو طرح لکھے جاتے ہیں ١. اسکی ریسرچ میں ضرورت ہے  یا ٢. یہ کام پہلے نہیں ہوا 
بہت مرتبہ آپ کچھ لکھتے ہیں تو سب ہل جاتا ہے .. یہی نشانی ہے کہ آپنے صحیح لکھا ہے 
لکھنے کے بعد تم نے خود پڑھا ہے ؟
ہمیشہ پرنٹ آوٹ نکال کر پڑھا کرو
پرنٹ میں خرچہ تو ہوگا لیکن تمھیں اپنی غلطیاں نظرآ جاینگی
